:جہنمیوں کو ہونے والا عذاب اور جہنمیوں کو کھلانے کا بدبودار کھانا
بسم اللہ الرحمن الرحیم اللہ پیارے دوستو جہنم کے اندر اللہ تبارک و تعالی نے کافروں مشرکوں اور گنہگاروں کے لیے طرح طرح کے ہولناک عذابات تیار کر رکھے ہیں کہ جن عذابات کو برداشت کرنے کی کوئی بھی انسان طاقت نہیں رکھتا کیا آپ جانتے ہیں کہ جب جہنمیوں کو جہنم کے اندر طرح طرح کے دردناک عذابات دیے جا رہے ہوں گے اور جہنم کی آگ اور شدت کی وجہ سے جب جہنمیوں کو بھوک اور پیاس لگے گی تو جہنمیوں کو کھانے پینے کے لیے کیا دیا جائے گا اور جہنمیوں کو جہنم کے اندر کون کون سے خوفناک کھانے اور مشروبات کھلائے اور پلائے جائیں گے۔
پیارے دوستو آج کی اس پوسٹ میں ہم آپ کو جہنم کے دردناک کھانوں اور جہنم کے خوفناک مشروبات کے بارے میں بتائیں گے کہ جہنم کے اندر جہنمیوں کو آگ کے عذاب کے علاوہ کھانے اور پینے کے ذریعے کس طرح عذاب دیا جائے گا اور جب جہنمی لوگ جہنم کا کھانا کھائیں گے اور جہنم کا پانی پیئیں گے تو اس وقت ان جہنمیوں کی کیا حالت ہوگی اور جہنمی لوگ جہنم کے کھانے اور پانی کی وجہ سے کس طرح تڑپیں گے اور اللہ تبارک و تعالی ان جہنمیوں کے بارے میں کیا ارشاد فرماتا ہے اور جہنم کا وہ خوفناک درخت کہ جس کا ذکر قران پاک میں شجرۃ الزقوم کے نام سے ملتا ہے اس کی حقیقت کیا ہے۔
پیارے دوستو ان تمام تر سوالات کے جوابات قرآن و حدیث کی روشنی میں آج کی اس پوسٹ میں ہم آپ کو بتائیں گے لہذا آپ سے گزارش ہے کہ ہماری اس پوسٹ کو آخر تک ضرور پڑھیےگا اللہ تبارک و تعالی قرآن پاک میں جہنم کا ذکر کرتے ہوئے یوں ارشاد فرماتا ہے اور جہنم کو دیکھتے ہی کافروں کے چہرے سیاہ ہو جائیں گے اور جہنمی عذاب سے تنگ ا کر موت کو طلب کریں گے لیکن ان کو موت نہیں آئے گی جہنم کی آگ نہ زندہ چھوڑے گی اور نہ مرنے دے گی اور جہنم کی آگ لوگوں کو چکنا چور کر دے گی۔
:کافروں مشرکوں اور گنہگار لوگوں کے لیے جہنم کا فیصلہ
پیارے دوستو جب بروز قیامت اللہ تبارک و تعالی کافروں مشرکوں اور گنہگار لوگوں کے لیے جہنم کا فیصلہ فرمائے گا تو ان لوگوں کو جہنم کے دردناک عذاب کے اندر ڈال دیا جائے گا اس وقت ان جہنمیوں کو آگ کا لباس پہنا دیا جائے گا اور جہنم کی آگ سے ان کا بستر تیار کیا جائے گا اور اسی جہنم کی آگ سے ان کی چھتریاں اور قناطین بنائی جائیں گی کہ جس کے اندر یہ جہنمی لوگ رہیں گے اور اسی جہنم کی آگ سے جہنمیوں کے لیے آگ کا فرش بنایا جائے گا۔
پیارے دوستو حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے جہنم کی خوفناک شکل و صورت کے بارے میں ارشاد فرمایا کہ جب قیامت کے دن جہنم کو اپنی جگہ پر لایا جائے گا اس کو 70 ہزار لگامیں لگی ہوں گی اور ہر لگام کو 70 ہزار فرشتے کھینچتے ہوں گےویسے تو جہنم کے اندر جہنمیوں کو طرح طرح کے خوفناک عذابات دیے جائیں گے لیکن جہنم کا سب سے بڑا اور خوفناک عذاب آگ کا عذاب ہوگا کہ جس آگ کی گرمی اور شدت کو کوئی بھی جہنمی برداشت نہ کر پائے گا۔
پیار دوستو جہنم کے اندر جہنمیوں کو اگ کے ساتھ بار بار جلایا جائے گا جب جہنمی جل بن کر کوئلہ بن جائیں گے تو اللہ تبارک و تعالی کی طرف سے ان کو دوبارہ نیا گوشت دیا جائے گا اور نئے چمڑے کے ساتھ دوبارہ زندہ کیا جائے گا اور پھر ان کو آگ کے ساتھ جلایا جائے گا اور یہ عذاب جہنمیوں کو بار بار ہوتا رہے گا حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جہنم کی آگ کو فرشتوں نے ایک ہزار سال تک جلایا تو وہ سرخ ہو گئی اور پھر ایک ہزار سال تک مزید جہنم کی آگ کو بھڑکایا گیا تو وہ سفید ہو گئی اور پھر تیسری بار ایک ہزار سال تک جہنم کی آگ کو جلایا گیا یہاں تک کہ وہ سیاہ رنگ کی ہو گئی اور اب جہنم کی آگ نہایت ہی خوفناک اور سیاہ رنگ کی ہے حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جہنم کے اندر ایک آگ کا پہاڑ ہے جس کی بلندی 70 سال کی مسافت ہے اس پہاڑ کا نام سعود ہے جہنمی لوگوں کو اس پہاڑ پر چڑھایا جائے گا جب جہنمی لوگ 70 سال بعد اس پہاڑ کی بلندی پر پہنچیں گے۔
:جہنمی جن کے سروں کو پتھروں کے ساتھ بار بار کچلا جائے گا
تو ان جہنمیوں کو دوبارہ نیچے گرا دیا جائے گا تو پھر ان کو اوپر سے نیچے گرا دیا جائے گا یہاں تک کہ وہ 70 سال کی مسافت میں نیچے پہنچیں گے اور یہ عذاب ان کو اسی طرح ہوتا رہے گا روایات میں آتا ہے کہ کچھ جہنمی ایسے ہوں گے کہ جن کے سروں کو پتھروں کے ساتھ بار بار کچلا جائے گا اور کچھ جہنمیوں کو جہنم کے اندر سانپ اور بچھوؤں کا عذاب دیا جائے گا اور کچھ جہنمی ایسے ہوں گے کہ جن کے جسموں کو آگ کی کینچیوں کے ساتھ کاٹا جائے گا حدیث پاک میں آتا ہے کہ جب جہنمیوں کو یہ دردناک عذابات دیے جا رہے ہوں گے تو ان عذابات کی شدت کی وجہ سے جہنمی اس قدر روئیں گے اور ان کی آنکھوں سے اس قدر آنسو نکلیں گے کہ اگر ان آنسوؤں کے اندر کشتیوں کو چھوڑ دیا جائے تو وہ بھی چلنے لگ جائیں اور جب جہنمیوں کے رونے کی وجہ سے ان کی آنکھوں کے آنسو ختم ہو جائیں گے تو اس وقت ان کی آنکھوں سے خون اور پیپ بہنا شروع ہو جائے گی۔
پیارے دوستو جب جہنمیوں کو جہنم کے دردناک عذاب کی وجہ سے پیاس لگے گی تو ان جہنمیوں کو پینے کے لیے کون کون سے مشروبات دیے جائیں گے اس کے بارے میں اللہ تبارک و تعالی قرآن پاک کی سورہ ابراہیم کی آیت نمبر 16 اور 17 میں کچھ یوں ارشاد فرماتا ہے جہنمیوں کے زخموں سے بہنے والا پیپ اور خون نیز کھولتا ہوا پانی جہنمیوں کو پینے کے لیے دیا جائے گا اس آیت کریمہ سے پتہ چلتا ہے کہ جہنمیوں کو جہنم کے اندر تین طرح کے مشروبات دیے جائیں گے نمبر ایک جہنمیوں کو انہی کا خون پلایا جائے گا اور نمبر دو جہنمیوں کو انہی کی پیپ پلائی جائے گی اور نمبر تین جہنمیوں کو جہنم کے اندر خولتا ہوا خوفناک پانی پلایا جائے گا حدیث پاک میں آتا ہے کہ جہنم کا پانی اس قدر گرم اور گندا ہوگا کہ جب وہ جہنمی کے چہرے کے قریب لایا جائے گا تو اس جہنمی کے چہرے کی کھال پگل کر گر جائے گی اور پھر یہی گرم پانی جہنمیوں کے سروں پر ڈالا جائے گا اور جب یہ پانی جہنمیوں کے پیٹ میں داخل ہوگا تو ان کے تمام اعضاء کو ٹکڑے ٹکڑے کر دے گا اور جہنمیوں کے تمام اعضاء ٹکڑے ٹکڑے ہو کر ان کے قدموں پر گر پڑیں گے اور جہنمیوں کو جہنم کے اندر غساق کا پانی پلایا جائے گا غساق ایک ایسا بدبودار پانی ہے کہ اگر اس کے ایک ڈول کو دنیا کے اندر ڈال دیا جائے تو پوری دنیا بدبودار ہو جائے۔
:جہنمیوں کو بھوک لگے گی تو ان کو کانٹے دار زقوم کا درخت کھلایا جائے گا
پیارے دوستو جب جہنمیوں کو جہنم کے اندر بھوک لگے گی تو ان کو کانٹے دار زقوم کا درخت کھلایا جائے گا زکوم جہنم کے اندر ایک ایسا کانٹے دار اور زہریلا درخت ہے کہ جب یہ دوزخیوں کو کھلایا جائے گا تو یہ ان کے حلق میں پھنس جائے گا جس کی وجہ سے دوزخیوں کا دم گھٹنے لگے گا تو وہ پانی مانگیں گے اور ان کے سامنے اتنا گرم پانی پیش کیا جائے گا کہ جس کی گرمی کا یہ عالم ہوگا کہ برتن منہ کے سامنے لاتے ہی چہرے کی تمام کھال پگھل کر اس برتن کے اندر گر جائے گی اور جب یہ پانی ان کے پیٹ کے اندر جائے گا تو ان کے پیٹ کے تمام اعضاء کو جلا کر ٹکڑے ٹکڑے کر کے ان کے پیروں پر گرا دے گا۔
پیارے دوستو زکوم کا درخت ایسا درخت ہے کہ اگر اس کے ایک قطرے کو زمین پر گرا دیا جائے تو یہ تمام دنیا کے کھانے پینے کی چیزوں کو بدبودار اور خراب کر دے اللہ تبارک و تعالی سے دعا ہے کہ اللہ تبارک و تعالی ہمیں جہنم کے دردناک عذاب سے بچائے اور حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کے صدقے ہمارا خاتمہ ایمان پر فرمائے اور جنت کے اندر حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کا پڑوس نصیب فرمائے۔