امام مہدی اس دنیا میں کب آئیں گے| امام مہدی کی نشانیاں کیا ہوں گی؟
بسم اللہ الرحمن الرحیم مسلمانوں پر آنے والا وہ وقت جب مسلمان پوری دنیا کے اندر ذلیل و رسوا ہو جائیں گے اور قرب قیامت کا وہ زمانہ جب مسلمانوں کو چن چن کر مارا جائے گا اور مسلمانوں کے بڑے بڑے ممالک کفار کے قبضے میں آجائیں گے یہ وہ وقت ہوگا کہ جب پوری دنیا کے اوپر کفر کا غلبہ ہوگا اور پوری دنیا کے اندر طرح طرح کے فتنے رونما ہوں گے جن میں ایمان بچانا ناممکن ہو جائے گا اس دور میں مسلمانوں کا ایمان ڈھلتے ہوئے سائے کی طرح ہوگا یعنی کون کب مسلمان سے کافر ہو جائے کسی کو کچھ پتہ نہ ہوگا اس دور کا ذکر آج سے 1400 سال پہلے ہمارے آخری نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے اپنی احادیث میں فرما دیا تھا اور آج یہ دور قریب آچکا ہے اور اب دنیا کے اندر مسلمانوں پر ظلم و ستم کی ابتدا ہو چکی ہے اور اس ظلم و ستم کا اغاز فلسطین سے ہو چکا ہے
احادیث مبارکہ کے مطابق اب یہ ظلم و ستم ختم ہونے والا نہیں بلکہ یہ ظلم و ستم پوری دنیا کے مسلمانوں تک پہنچ جائے گا جیسا کہ حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ قرب قیامت میں ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ جب کفار مسلمانوں پر ایسے ٹوٹ پڑیں گے جیسے بھوکے کھانے پر ٹوٹ پڑتے ہیں اس وقت پوری دنیا پر کفار کا غلبہ ہوگا اور ہر طرف کفر کا دور دورہ ہوگا اس وقت مسلمانوں کی فریاد سننے والا کوئی نہ ہوگا اور اسلام نہ ہونے کے برابر ہوگا
پیارے دوستو یہ وہ وقت ہوگا کہ جب اسلام کو ختم کیا جا رہا ہوگا اور مسلمانوں کو مارا جا رہا ہوگا اور ہر طرف فتنے ہی فتنے ہوں گے اس وقت اللہ تبارک و تعالی اپنے ایک نیک بندے کو بھیجے گا جس کا انتظار آج پوری دنیا کر رہی ہے جن کا نام حضرت امام مہدی علیہ السلام ہے پیارے دوستو آج کی اس واقعہ میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ حضرت امام مہدی علیہ السلام کا ظہور کب اور کس طرح ہوگا اور حضرت امام مہدی علیہ السلام کا حلیہ اور شکل و صورت کیسی ہوگی اور حضرت امام مہدی علیہ السلام کے ظہور سے پہلے کون سی ایسی چار بڑی نشانیوں کا ظہور ہوگا کہ جس سے بالکل یہ بات واضح ہو جائے گی اور پکا ہو جائے گا کہ حضرت امام مہدی علیہ السلام تشریف لانے والے ہیں اور کس طرح حضرت امام مہدی علیہ السلام اس دنیا میں تشریف لا کر دنیا سے کفر کو ختم کریں گے اور اسلام ہر طرف غالب آجائے گا
:امام مہدی علیہ السلام کے ظہور سے پہلے کا دور کیسا ہوگا
پیارے دوستو ان تمام تر سوالات کے جوابات قرآن و حدیث کی روشنی میں آج کی اس واقعہ میں ہم آپ کو بتائیں گے لہذا آپ سے گزارش ہے کہ ہماری اس واقعہ کو آخر تک ضرور پڑھیے گا حضرت امام مہدی علیہ السلام کے ظہور سے پہلے وقت سے برکت ختم ہو جائے گی یعنی وقت اتنی تیزی سے گزرے گا کہ سال مہینے جیسا ہو جائے گا اور ایک مہینہ ایک ہفتے جیسا ہو جائے گا اور ایک ہفتہ ایک دن جیسا ہو جائے گا اس وقت لوگ دنیا کو حاصل کرنے میں اس قدر مشغول ہو جائیں گے کہ کسی کے پاس کسی کے لیے کوئی ٹائم نہ ہوگا اور ان کے دن رات کس طرح گزر رہے ہیں کسی کو کچھ خبر نہ ہوگی اس خوفناک دور کے اندر لوگوں کا ایمان پل پل میں بدلے گا اور دین اسلام سمٹ کر واپس مکہ اور مدینہ کی طرف چلا جائے گا اس وقت پوری روئ زمین پر ہر طرف کفر ہی کفر ہوگا اور اسلام صرف مکہ اور مدینہ میں ہوگا اور زمین پر رہنے والے تمام نیک لوگ اور اولیاء اللہ مکہ اور مدینہ کی طرف رخ کریں گے
کیونکہ اس وقت اسلام صرف مکہ اور مدینہ میں ہوگا اس وقت لوگوں کی عمروں سے برکت کو ختم کر دیا جائے گا یعنی لوگوں کی عمریں کم ہو جائیں گی اور لوگ جلدی مرنا شروع ہو جائیں گے یہ وہ پرفتن دور ہوگا کہ جب لوگ ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہوں گے اور لوگ ایک دوسرے کو ناحق قتل کریں گے اس وقت تمام روئ زمین کفرستان بن جائے گی حضرت امام مہدی علیہ السلام کا نام حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کے نام پر ہوگا یعنی محمد یا احمد اور آپ کے والد کا نام حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کے والد کے نام پر ہوگا حضرت امام مہدی علیہ السلام حسنی حسین سید ہوں گے آپ کا حلیہ مبارک سنت کے مطابق ہوگا آپ اسی لباس اور حلیے میں تشریف لائیں گے جس لباس اور حلیے میں حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم اپنی زندگی گزارا کرتے تھے
یعنی حضرت امام مہدی علیہ السلام کے سر پر سنت کے مطابق امامہ ہوگا اور سنت کے مطابق آپ کی داڑھی مبارک ہوگی اور سنت کے مطابق آپ کا لباس ہوگا اور آپ کا اٹھنا بیٹھنا اور تمام تر معاملات حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی سنت کے مطابق ہوں گے پیارے دوستو یہ بات یاد رہے کہ آج بہت سے لوگ امام مہدی ہونے کا دعٰوی کرتے ہیں یہ لوگ اس دنیا کے اندر ایک بہت بڑا فتنہ ہے جو لوگوں کو دین سے گمراہ کرنا چاہتے ہیں
:چار بڑی نشانی کا ظاہر ہونا
آپ کو بتاتے چلیں کہ حضرت امام مہدی علیہ السلام کے ظہور سے پہلے چار ایسی بڑی نشانیوں کو ظہور ہوگا کہ جس سے یہ بات بالکل واضح ہو جائے گی کہ اب حضرت امام مہدی علیہ السلام تشریف لانے والے ہیں حضرت امام مہدی علیہ السلام کے ظہور سے پہلے دریائے فرات پہاڑ کی جانب سے پھٹ پڑے گا اور اس کے اندر سے سونا چاندی ظاہر ہو جائے گا اور ان کے تشریف لانے سے پہلے ایک ایسا رمضان آئے گا کہ جس کی پہلی تاریخ کو چاند گرہن ہوگا اور اسی دن دوپہر کے وقت سورج گرہن ہوگا اور ایسا سورج اور چاند گرہن پہلے کبھی نہ ہوا ہوگا اور حضرت امام مہدی علیہ السلام کے ظہور سے پہلے مشرق کی طرف سے ایک آگ ظاہر ہوگی جو تین یا سات راتوں تک رہے گی اور حضرت امام مہدی علیہ السلام کے ظہور سے پہلے بہت بڑے بڑے زلزلے آئیں گے
پیارے دوستو حضرت امام مہدی علیہ السلام کے ظہور سے پہلے مسلمانوں کے بہت بڑے بڑے ممالک کفار کے قبضے میں چلے جائیں گے جس میں ملک شام اردن اور مصر ترکی اور یہاں تک کہ سعودی عرب پر بھی کفار کا قبضہ ہو جائے گا یعنی تمام بڑے اسلامی ملک کفار کے قبضے میں چلے جائیں گے اور ہر طرف کفر کا دور دورہ ہو جائے گا اس وقت صرف مکہ اور مدینہ دو ایسے شہر ہوں گے جہاں کفار کا قبضہ نہ ہوگا اور یہی وہ جگہ ہوگی جہاں صرف اسلام باقی بچا ہوگا اور اسی مقام پر تمام تر مسلمان ہوں گے کیونکہ اس وقت تمام مسلمان اپنے ملکوں کو چھوڑ کر فتنوں کی وجہ سے مکہ اور مدینہ میں تشریف لے آئیں گے
پیارے دوستو جب یہ وقت آئے گا تو اس وقت حضرت امام مہدی علیہ السلام کا ظہور مکہ شریف میں ہوگا اور اللہ تبارک و تعالی کے نیک بندے خانہ کعبہ کا طواف کر رہے ہوں گے اور حضرت امام مہدی علیہ السلام بھی وہاں پر موجود ہوں گے اس وقت حضرت امام مہدی علیہ السلام کی عمر 40 سال ہوگی اس وقت تمام نیک لوگ حضرت امام مہدی علیہ السلام کو پہچان لیں گے اور ان سے بیعت کرنے کا کہیں گے
لیکن اس وقت حضرت امام مہدی علیہ السلام انکار کر دیں گے پھر کچھ دیر بعد تمام مسلمان حضرت امام مہدی علیہ السلام کے ہاتھ پر بیعت کر لیں گے اور پھر اس کے بعد حضرت امام مہدی علیہ السلام تمام مسلمانوں کو اپنے ساتھ لے کر ملک شام کی طرف چلے جائیں گے اور حضرت امام مہدی علیہ السلام ان تمام بڑے بڑے ممالک کو فتح کریں گے جن ممالک پر کفار نے قبضہ کر لیا تھا حضرت امام مہدی علیہ السلام اس روئ زمین سے ظلم و ستم کو ختم کریں گے اور اس روئ زمین کو اسی طرح امن سے بھر دیں گے جس طرح پہلے یہ ظلم و ستم سے بھری ہوئی تھی
:مسلمانوں کا ایک بڑی ریاست کا قائم ہونا
حضرت امام مہدی علیہ السلام کے ظہور کے بعد مسلمانوں کی ایک بہت بڑی ریاست قائم ہوگی اور پوری روئ زمین پر اسلام کا غلبہ ہوگا حضرت امام مہدی علیہ السلام مسلمانوں کے ہمراہ تمام اسلامی ممالک کو فتح کرتے ہوئے دمشق میں پہنچ جائیں گے حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تبارک و تعالی نے دین اسلام کا اغاز مجھ سے کیا اور دین اسلام کا خاتمہ حضرت امام مہدی علیہ السلام پر فرمائے گا
پیارے دوستو حضرت امام مہدی علیہ السلام کے دور میں اس قدر عدل و انصاف کا ظہور ہوگا کہ زندہ رہنے والے لوگ اپنے مرے ہوئے لوگوں کے زندہ ہونے کی تمنا کریں گے پیارے دوستو جب حضرت امام مہدی علیہ السلام مسلمانوں کے ہمراہ تمام ممالک کو فتح کرتے ہوئے بیت المقدس میں تشریف لا چکے ہوں گے اور فجر کا وقت ہوگا اور فجر کی نماز کے لیے اقامت کہی جا چکی ہوگی اسی دوران حضرت عیسی علیہ السلام کا نزول ہوگا حضرت امام مہدی علیہ السلام آپ کو دیکھ کر جائے نماز سے پیچھے ہٹ جائیں گے اور حضرت عیسی علیہ السلام کو امامت کرنے کی دعوت دیں گے لیکن حضرت عیسی علیہ السلام یہ کہتے ہوئے منع کر دیں گے کہ آپ ہی امامت کرائیں
کیونکہ آپ ہی کے لیے اقامت کہی گئی ہے اس کے بعد حضرت عیسی علیہ السلام حضرت امام مہدی علیہ السلام کی امامت میں نماز فجر ادا کریں گے حضرت عیسی علیہ السلام کے نزول کے بعد دجال کا ظہور ہوگا اور دجال اس دنیا کے اندر 40 دن رہے گا اور مسلمانوں کو اپنی شعبدہ بازیاں دکھا کر دین اسلام سے دور کرے گا پیارے دوستو حضرت امام مہدی علیہ السلام اس دنیا کے اندر اس طرح بادشاہت کریں گے جس طرح حضرت ذلکرنین علیہ السلام اور حضرت سلیمان علیہ السلام نے بادشاہت کی تھی
:حضرت امام مہدی علیہ السلام 40 سال تک کس طرح حکومت کریں گے
حضرت امام مہدی علیہ السلام اس روئ زمین پر 40 سال تک حکومت کریں گے اور اس عرصے کے دوران روئ زمین اپنے اندر چھپے ہوئے تمام خزانوں کو نکال دے گی اس دور میں جب کچھ لوگ حضرت امام مہدی علیہ السلام سے ان کے امام مہدی علیہ السلام ہونے کی نشانی کو طلب کریں گے تو حضرت امام مہدی علیہ السلام پرندوں کو اشارہ کریں گے تو وہ پرندے حضرت امام مہدی علیہ السلام کے سر پر آکر بیٹھ جائیں گے اور حضرت امام مہدی علیہ السلام جب خشک لکڑی کو زمین کے اندر گاڑیں گے تو وہ ہرا بھرا درخت بن جائے گی
حضرت امام مہدی علیہ السلام کے دور میں اس روئ زمین پر اس قدر عدل و انصاف اور امن قائم ہوگا کہ بھیڑیا اور بکری ایک ساتھ چریں گے حضرت امام مہدی علیہ السلام اپنی زندگی کے تمام تر معاملات اور تمام تر جنگیں حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی سنت کے مطابق لڑیں گے اور بالاخر حضرت امام مہدی علیہ السلام 40 سال حکومت کرنے کے بعد اللہ تبارک و تعالی کے حکم کے مطابق اس دنیا سے تشریف لے جائیں گے اللہ تبارک و تعالی سے دعا ہے کہ اللہ تبارک و تعالی ہمیں قرب قیامت میں ظاہر ہونے والے فتنوں سے بچائے اور ہمیں سچے لوگوں کے ساتھ ثابت قدمی عطا فرمائے