Qoom e Loot Ka Waqia | Qaum Loot Ka Anjam

:بدبخت اور ناپاک قوم جنہوں نے ایسا گناہ ایجاد کیا

 بسم اللہ الرحمن الرحیم  ایک ایسی بدبخت اور ناپاک قوم جنہوں نے اس روئ زمین پر ایک ایسے گناہ کو ایجاد کیا جن سے پہلے کوئی بھی قوم اس روئ زمین پر اس گناہ کے اندر مبتلا نہ تھی یہ قوم کون سا ایسا گناہ کرتے تھے جس کی وجہ سے اس کو دنیا کی سب سے بدترین قوم کہا جاتا ہے وہ گناہ کون سا تھا جو یہ لوگ کرتے تھے اور یہ لوگ اس گناہ کے اندر کس طرح مبتلا ہوئے اور اس دنیا کے اندر ہم جنس پرستی کی ابتدا کیسے ہوئی اور پھر اللہ تبارک و تعالی نے اس قوم پر آگ اور پتھروں کا عذاب کیوں نازل فرمایا اور اس بدبخت قوم کے کچھ لوگ پتھروں کے کیوں بنا دیے گئے جو آج بھی دنیا کے لیے عبرت کا نشان بنے ہوئے ہیں۔

پیارے دوستو آج کی اس واقعہ میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ دنیا کی سب سے پہلی ہم جنس پرست قوم کون تھے اور دنیا کے اندر ہم جنس پرستی کا آغاز کیسے ہوا اور سب سے پہلے دنیا میں ہم جنس پرستی کس نے کروائی اور کس طرح اس گناہ کی بنیاد رکھی گئی پیارے دوستو ان تمام تر سوالات کے جوابات قرآن و حدیث کی روشنی میں آج کی اس واقعہ میں ہم آپ کو بتائیں گے لہذا آپ سے گزارش ہے کہ ہماری اس واقعہ کو آخر تک ضرور پڑھیے گا۔

:دنیا کی بدترین فحاشی

پیارے دوستو حضرت لوط علیہ السلام کی قوم وہ واحد قوم تھی جو دنیا کی بدترین فحاشی کرتی تھی یہ لوگ اتنے گھٹیا تھے کہ عورتوں کو چھوڑ کر مردوں کے ساتھ ہم جنس پرستی کیا کرتے تھے اور عورتوں کی بجائے مردوں کے ساتھ اپنی خواہشات پوری کیا کرتے تھے شہر سدوم میں رہنے والی یہ قوم حضرت لوط علیہ السلام کی امت تھی حضرت لوط علیہ السلام کو اللہ تبارک و تعالی نے نبوت سے سرفراز فرمایا تھا حضرت لوط علیہ السلام حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بھتیجے ہیں اور آپ کو اللہ تبارک و تعالی نے شہر سدوم کی طرف نبی بنا کر بھیجا تھا چونکہ حضرت لوط علیہ السلام کے والد کا انتقال بچپن ہی میں ہو گیا تھا اسی وجہ سے حضرت ابراہیم علیہ السلام نے حضرت لوط علیہ السلام کو بچپن ہی سے پالا تھا اور حضرت لوط علیہ السلام حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پاس ہی رہے تھے۔

حضرت لوط علیہ السلام اپنے والد کے انتقال کے بعد حضرت ابراہیم علیہ السلام کے ساتھ ہجرت کر کے ملک شام میں آگئے تھے اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کی خدمت میں مصروف رہے حضرت لوط علیہ السلام نے چونکہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی بہت زیادہ خدمت کی تو حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اللہ تبارک و تعالی کی بارگاہ میں دعا کی تو اللہ تبارک و تعالی نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی خدمت اور دعا کے صدقے حضرت لوط علیہ السلام کو نبوت عطا فرمائی۔

پیارے دوستو حضرت لوط علیہ السلام کی قوم دنیا کی بدترین قوم ہے اور یہ عورتوں کو چھوڑ کر مردوں کے ساتھ اپنی خواہشات پوری کیا کرتے تھے لیکن یہ لوگ اس گناہ کے اندر مبتلا کس طرح ہوئے اور کس چیز نے اس قوم کو اس گناہ پر اکسایا اس کے بارے میں روایات میں آتا ہے کہ جس شہر میں یہ قوم رہتی تھی اس شہر کو سدوم کہتے ہیں شہر سدوم ایک ایسا علاقہ تھا جہاں پر اللہ تبارک و تعالی کا خاص فضل و کرم تھا یہاں پر سر سبز و شاداب باغات اور ہر طرف لہلہاتے کھیت تھے۔

اس علاقے میں پھلوں اور اناج کی بے شمار پیداوار ہوتی تھی شہر سدوم کا یہ علاقہ ہر لحاظ سے خوشحال تھا یہی وجہ تھی کہ اس پاس کے لوگ شہر سدوم میں اپنی زندگی کی اشیاء ضروریہ کو حاصل کرنے کے لیے اس شہر میں آیا کرتے تھے لیکن شہر سدوم کے رہنے والے لوگوں کو یہ بات بالکل بھی ہضم نہ ہوئی ان کا یہ خیال تھا کہ شہر سدوم میں پیدا ہونے والے اناج اور غلوں پر صرف انہی کا حق ہے اسی لیے قوم لوط اس پاس کے علاقوں سے آنے والے لوگوں سے بہت تنگ تھے۔

:شیطان نے سب سے پہلے اس قوم سے بدفعلی کروائی

ایک دن قوم لوط کے کچھ لوگ اس بات پر جھگڑا کر رہے تھے کہ شیطان ایک بوڑھے کی صورت میں ان کی مجلس میں آیا اور ان لوگوں سے کہنے لگا کہ اگر تم لوگ ان مسافروں سے اپنی جان چھڑانا چاہتے ہو تو جو میں کہتا ہوں وہ کرنا پڑے گا چنانچہ شیطان کی یہ بات سن کر لوگ شیطان سے پوچھنے لگے کہ وہ کون سا کام ہے جس کے کرنے کی وجہ سے ہمیں ان مسافروں سے چھٹکارا حاصل ہو سکتا ہے تو شیطان نے کہا کہ میں تمہیں کل بتاؤں گا چنانچہ کل شیطان ایک خوبصورت نوجوان لڑکے کی صورت میں ان لوگوں کے پاس آیا اور شہر سدوم کے لوگوں کو اپنی طرف مائل کرنے لگا یہاں تک کہ شہر سدوم کے لوگ اس لڑکے کی طرف مائل ہو گئے اور اس خوبصورت لڑکے کے ساتھ زنا کر بیٹھے اس بدکاری کے بعد شیطان نے ان لوگوں سے کہا کہ اگر تم لوگ آنے جانے والے مسافروں سے اپنی جان چھڑانا چاہتے ہو تو تم لوگ ہر آنے والے مسافر کے ساتھ یہی بد فعلی کیا کرو جب تم لوگ ہر آنے والے مسافر کے ساتھ یہ بد فعلی کیا کرو گے تو کوئی بھی مسافر تمہارے علاقے میں داخل نہ ہوگا۔

پیارے دوستو اس طرح شیطان نے سب سے پہلے اس قوم سے بدفعلی کروائی اور اس گناہ کا اس قوم کو ایسا چسکا لگا کہ وہ اس گناہ کے عادی بن گئے اور نوبت یہاں تک پہنچ گئی کہ لوگ عورتوں کو چھوڑ کر مردوں کے ساتھ اپنی جنسی قائم کرنے لگے اور اپنی خواہشات پوری کرنے لگے یہ گناہ شہر سدوم کے اندر اس قدر عام ہو گیا کہ ہر گھر میں یہ گناہ ہونے لگا اور کوئی بھی محفل اس گناہ سے خالی نہ ہوتی ادھر جب حضرت لوط علیہ السلام کو اپنی قوم کے اس فعل کا پتہ چلا تو حضرت لوط علیہ السلام بہت غمگین ہوئے اور حضرت لوط علیہ السلام نے اپنی قوم کو اللہ تبارک و تعالی کے عذاب سے ڈرایا اور اس گناہ سے منع کیا جس طرح کہ اللہ تبارک و تعالی قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے تم لوگ وہ بے حیائی کرتے ہو جو تم سے پہلے کسی نے نہ کی تم شیوت کے لیے عورتوں کو چھوڑ کر مردوں کے پاس جاتے ہو تم لوگوں کو سخت عذاب سے نوازا جائے گا۔

:گناہ کے اندر حد سے زیادہ بڑھ گئی

پیارے دوستو یہ بدبخت قوم اس گناہ کے اندر اس قدر مبتلا ہو گئی کہ حد سے زیادہ بڑھ گئی حضرت لوط علیہ السلام نے اپنی قوم کو بارہا دفعہ سمجھایا لیکن یہ قوم اس گناہ سے باز نہ آئی جب حضرت لوط علیہ السلام اس قوم کو اس گناہ سے منع کرتے تو یہ لوگ حضرت لوط علیہ السلام کو برا بھلا کہتے اور نوبت یہاں تک پہنچ گئی کہ حضرت لوط علیہ السلام کو اس شہر سے نکالنے کی دھمکیاں دینے لگے جس طرح کہ اللہ تبارک و تعالی قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے اور اس کی قوم کا کچھ جواب نہ تھا مگر یہی کہ ان کا کہنا تھا کہ اپنی بستی سے نکال دو یہ لوگ پاکیزگی چاہتے ہیں اس طرح جب یہ قوم حد سے زیادہ بڑھ گئی اور حضرت لوط علیہ السلام کو دھمکانے لگی اور ساتھ ہی حضرت لوط علیہ السلام کو یہ کہنے لگی کہ اگر تم اللہ تبارک و تعالی کے سچے نبی ہو تو ہم پر وہ عذاب لے آؤ جس عذاب سے تم ہم کو ڈراتے ہو اور اس طرح اس بدبخت قوم نے خود ہی اللہ تبارک و تعالی کے دردناک عذاب کو طلب کیا۔

:اللہ تبارک و تعالی کی طرف سے دردناک عذاب

پیارے دوستو جب حضرت لوط علیہ السلام کی قوم اس بد فعلی کی وجہ سے قابل ہدایت نہ رہی تو اللہ تبارک و تعالی کی طرف سے دردناک عذاب آگیا چنانچہ حضرت جبرائیل علیہ السلام چند فرشتوں کو لے کر اپنے ساتھ نوجوان لڑکوں کی صورت میں حضرت لوط علیہ السلام کے گھر میں مہمان بن کے تشریف لائے تھے ادھر جب حضرت لوط علیہ السلام نے ان خوبصورت اور نوجوان مہمانوں کو دیکھا تو حضرت لوط علیہ السلام بہت فکرمند ہوئے کیونکہ ان کی قوم پہلے ہی اس فعل بد میں بہت زیادہ سرکشی کر چکی تھی لہذا وہ ان خوبصورت مہمانوں کو دیکھ کر مزید فکرمند ہو گئے۔

چنانچہ حضرت لوط علیہ السلام کی بیوی جو حقیقت میں منافقہ تھی جب اس نے ان مہمانوں کو دیکھا تو وہ چپکے سے شہر سدوم کے لوگوں کے پاس چلی گئی اور ان خوبصورت مہمانوں کے بارے میں ان کو بتانے لگی اور ان سے کہنے لگی کہ ہمارے گھر میں خوبصورت لڑکے آئے ہوئے ہیں اور شہر سدوم کے لوگوں کو اس بد فعلی کی طرف دعوت دینے لگی چنانچہ شہر سدوم کے بد فیلوں کو جب اس بات کا پتہ چلا تو تمام لوگوں نے حضرت لوط علیہ السلام کے گھر کو گھیر لیا اور یہ لوگ ان مہمانوں کے ساتھ بد فعلی کرنے کے ارادے سے حضرت لوط علیہ السلام کے گھر کی دیواروں پر چڑھنے لگے چنانچہ حضرت لوط علیہ السلام نے جب یہ منظر دیکھا تو اپنے مہمانوں کو ایک کمرے میں چھپا دیا اور حضرت لوط علیہ السلام نے اپنی قوم کے بد فیلوں کو نہایت ہی دل سوزی کے ساتھ سمجھانا شروع کر دیا مگر ان بد ارادہ لوگوں نے اور بد کردار لوگوں نے حضرت لوط علیہ السلام کی کوئی بھی بات نہ مانی اور اس قوم کے بدبخت لوگ حضرت سیدنا لوط علیہ السلام سے کہنے لگے کہ ان خوبصورت نوجوانوں کو ہمارے حوالے کر دو تاکہ ہم ان کے ساتھ اپنی خواہشات پوری کر سکیں۔

:حضرت لوط علیہ السلام نہایت ہی رنجیدہ

ان لوگوں کی یہ بات سن کر حضرت لوط علیہ السلام نہایت ہی رنجیدہ ہوئے یہ تمام تر معاملات وہ خوبصورت نوجوان بھی دیکھ رہے تھے جو حقیقت میں اللہ تبارک و تعالی کی طرف سے بھیجے ہوئے فرشتے تھے جو اللہ تبارک و تعالی کا عذاب لے کر نازل ہوئے تھے چنانچہ اتنے میں حضرت جبرائیل علیہ السلام نے حضرت لوط علیہ السلام سے فرمایا یا نبی اللہ آپ غمگین نہ ہوں ہم اللہ تبارک و تعالی کی طرف سے بھیجے ہوئے فرشتے ہیں اور ان بدکاروں پر اللہ تبارک و تعالی کا دردناک عذاب لے کر نازل ہوئے ہیں اس وقت رات کا وقت تھا چنانچہ حضرت جبرائیل علیہ السلام نے حضرت لوط علیہ السلام سے فرمایا کہ آپ مومنین کو اور اپنے اہل و عیال کو لے کر صبح ہونے سے پہلے پہلے اس بستی سے نکل جائیں اور خبردار کوئی بھی شخص پیچھے مڑ کر نہ دیکھے ورنہ جو شخص پیچھے مڑ کر اس بستی کی طرف دیکھے گا وہ بھی اللہ تبارک و تعالی کے اس دردناک عذاب کے اندر مبتلا ہو جائے گا۔

:بستی سے روانہ ہو نا

چنانچہ حضرت لوط علیہ السلام اپنے گھر والوں کو اور مومنین کو اپنے ساتھ لے کر اس بستی سے روانہ ہو گئے اس کے بعد حضرت جبرائیل علیہ السلام اس شہر کی پانچوں بستیوں کو اپنے پروں پر لے کر آسمان کی طرف بلند ہوئے اور کچھ اوپر جا کر ان پانچوں بستیوں کو زمین پر الٹ دیا اور پھر اس کے بعد اللہ تبارک و تعالی نے اس بدبخت قوم پر پتھروں اور آگ کی بارش برسا دی اور اس طرح اللہ تبارک و تعالی کے اس دردناک عذاب کے اندر قوم لوط کی لاشوں کے ٹکڑے ٹکڑے ہو گئے اور اللہ تبارک و تعالی کے اس دردناک عذاب نے شہر سدوم کو تہس نہس کر دیا اسی دوران جب یہ اللہ تبارک و تعالی کا دردناک عذاب نازل ہو رہا تھا تو حضرت لوط علیہ السلام کی بیوی جو کہ حقیقت میں منافقت تھی اور قوم لوط کے بدکار لوگوں سے محبت کرنے والی تھی اس نے اچانک مڑ کر پیچھے دیکھا تو وہ بھی اللہ تبارک و تعالی کے اس دردناک عذاب کے اندر مبتلا ہو گئی اور وہ ایک پتھر کے مجسمے میں تبدیل ہو گئی۔

پیارے دوستو اس طرح دنیا کے اندر ہم جنس پرستی کی ابتدا ہوئی اور اس طرح اللہ تبارک و تعالی نے دنیا کی سب سے بدکار قوم کو دنیا کے لیے عبرت کا نشان بنایا اور ان پر اپنا دردناک عذاب نازل فرمایا اور شہر سدوم کے لوگوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا اللہ تبارک و تعالی سے دعا ہے کہ اللہ تبارک و تعالی ان تمام تر برائیوں سے ہمیں بچائے جن برائیوں کے اندر مبتلا ہو کر پہلی قومیں ہلاک ہوئیں اور اللہ تبارک و تعالی کے دردناک عذاب کی مستحق قرار پائیں۔

 

 

Sharing Is Caring:

asalam alaikum nazreen hamaray Website [ufnationhub.com] mein khush aamdid. yeh aik islamic Website hai is mein aap ko har terhan ke islamic topic ke hawalay se post mil jaye ge is Website ke andar hum aap ko bitayen ge ke aap kis tarike se islam ke mutabiq zindagi guzaar satke ho aur apna zehen ko islam ke mutabiq sanwaar sakte ho islam hamein neki ki dawat deta hai aur buraiyon se rokta hai. yahan chand topic hai jis ke hawalay se hum roz aik post likhain ge Islam Ki Roshni, Buzurgon Ki Baatein, Pyare Nabi Ki Baatein, Sahaba Karaam Ki Baatein,

Leave a comment