Shab-e-Meraj Ka Waqia Allah Ka Didar

;ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا سفر معراج کا واقعہ

 بسم اللہ الرحمن الرحیم اللہ تبارک و تعالی نے اپنے تمام تر انبیاء کرام کو بہت سارے معجزات سے نوازا لیکن جب اللہ تبارک و تعالی نے اپنے پیارے محبوب حضرت محمد مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کو اس دنیا میں جلوہ گر فرمایا تو ان کی ذات کو سراپہ معجزہ بنا دیا اور آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کو ایسے ایسے معجزات عطا فرمائے گئے کہ جن کی کوئی مثال نہیں ملتی ان تمام تر معجزات میں سے واقعہ    معراج حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کا ایک ایسا معجزہ ہے جو تاریخ نبوت میں کسی کو نہیں عطا کیا گیا اور اس معجزے کے اندر آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو ایسا سفر کروایا گیا کہ ایسا سفر کائنات میں کسی کو نہیں کروایا گیا۔

پیارے دوستو اج کی اس پوسٹ میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ واقعہ معراج کیا ہے اور واقعہ معراج کیوں پیش آیا اور حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کو  معراج کیوں کروائی گئی اور  معراج  کا سفر حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے کتنے وقت میں کیا اور اس سفر کے دوران حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کہاں کہاں تشریف لے گئے اور پھر حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے اللہ تبارک و تعالی کی پاک ذات کا دیدار کیسے کیا اور اللہ تبارک و تعالی کو کس طرح دیکھا اور اللہ تبارک و تعالی نے اپنے محبوب کو اس ملاقات کے اندر کون سا تحفہ عطا فرمایا۔

پیارے دوستو ان تمام تر سوالات کے جوابات قرآن و حدیث کی روشنی میں آج کی اس پوسٹ میں ہم آپ کو بتائیں گے لہذا آپ سے گزارش ہے کہ ہماری اس پوسٹ کو آخر تک ضرور پڑھیے گا پیارے دوستو یہ نبوت کا گیارہواں سال تھا جس سال کے اندر حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کو بہت ساری تکالیف کا سامنا کرنا پڑا اس سال کے اندر آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کے چچا حضرت ابو طالب بھی انتقال فرما چکے تھے اور آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی زوجہ محترمہ حضرت خدیجۃ الکبری رضی اللہ تعالی عنہ بھی انتقال فرما چکی تھی۔

ان کے انتقال کے بعد آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم غمزدہ رہنے لگے اور پھر طائف کے اندر آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم پر ظلم کے پہاڑ گرائے گئے اور آپ کو طرح طرح سے تکالیف دی گئی ان تمام تر واقعات کا آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کو بہت گہرا صدمہ لگا اور آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم پریشان رہنے لگے جب اللہ تبارک و تعالی نے اپنے پیارے حبیب حضرت محمد مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کو اس طرح پریشان دیکھا تو اللہ تبارک و تعالی نے اپنے پیارے محبوب حضرت محمد مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی زندگی میں خوشیاں لانے کا ارادہ فرمایا تو اللہ تبارک و تعالی نے اپنی پیاری محبوب حضرت محمد مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم سے ملاقات کرنے کا ارادہ فرمایا۔

:حضرت جبرائیل علیہ السلام چند فرشتوں کے ہمراہ زمین پر تشریف لائے

چنانچہ مدینہ ہجرت سے ایک سال پہلے اور نبوت کے گیارویں سال 27 رجب المرجب کی رات کو حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلمحضرت اُمِ ہانیرضی اللہ تعالی عنہ کے گھر میں آرام فرما رہے تھے اور ادھر حضرت جبرائیل علیہ السلام چند فرشتوں کے ہمراہ زمین پر تشریف لائے۔

دیکھتے ہی دیکھتے کمرے کی چھت پھٹی اور حضرت جبرائیل علیہ السلام حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی خدمت میں پیش ہو گئے جب حضرت جبرائیل علیہ السلام حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کے کمرے میں داخل ہوئے تو آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم آرام فرما رہے تھے آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کو جگانے کے لیے حضرت جبرائیل علیہ السلام نے اپنے کافوری ہونٹوں سے حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کے قدموں پر بوسہ دیا تو آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم بیدار ہو گئے۔

اس کے بعد آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کو مسجد حرام میں لایا گیا اور وہاں پر آپ کو لٹا دیا گیا اس وقت آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کے سینے مبارک کو کھولا گیا اور شک صدر کیا گیا آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کے سینہ مبارک کو کھول کر اب زمزم سے دھویا گیا اور اس کو ایمان و حکمت کے نور سے بھر دیا گیا روایات میں آتا ہے کہ آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کا یہ شک صدر چوتھی مرتبہ ہوا چوتھی مرتبہ آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کے سینہ مبارکہ کو اس وجہ سے کھولا گیا۔

تاکہ آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کے سینے کو ایمان اور حکمت کے نور سے بھر دیا جائے اور آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کے دل میں اتنی کشادگی پیدا ہو جائے اور صلاحیت پیدا ہو جائے کہ آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم دیدار الہی کی تجلیات کو برداشت کر سکیں اور اللہ تبارک و تعالی کا دیدار کرتے ہوئے کلام الہی کو برداشت کر سکیں۔

:جنت کی ایک خاص سواری براق

پیارے دوستو جب حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کا شک صدر ہو چکا تو اس کے بعد حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی خدمت میں جنت کی ایک خاص سواری پیش کی گئی جس کا نام براق ہے یہ ایک سفید رنگ کا جانور تھا جو گدھے سے بڑا اور خچر سے چھوٹا تھا اس سواری پر بیٹھ کر حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے معراج کا پہلا سفر شروع کیا اور آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم براق پر بیٹھ کر مسجد حرام سے مسجد اقصی پہنچے وہاں پر تمام انبیاء کرام نے حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کا استقبال کیا۔

اللہ تبارک و تعالی کے مقرب فرشتوں نے اذان دی اور حضرت جبرائیل علیہ السلام نے اقامت کہی اور حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے تمام انبیاء کرام کی امامت کروائی اس کے بعد حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے آسمانوں کا سفر شروع کیا جب حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم حضرت جبرائیل علیہ السلام کے ہمراہ پہلے آسمان پر پہنچے تو وہاں پر آپ کی ملاقات حضرت آدم علیہ السلام سے ہوئی اور دوسرے آسمان پر آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی ملاقات حضرت یحیی علیہ السلام اور حضرت عیسی علیہ السلام سے ہوئی اور تیسرے آسمان پر آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی ملاقات حضرت یوسف علیہ السلام سے ہوئی اور چوتھے آسمان پر حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی ملاقات حضرت ادریس علیہ السلام سے ہوئی اور پانچویں آسمان پر آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی ملاقات حضرت ہارون علیہ السلام سے ہوئی اور چھٹے آسمان پر آپ کی ملاقات حضرت موسٰی علیہ السلام سے ہوئی اور ساتویں آسمان پر آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی ملاقات حضرت ابراہیم علیہ السلام سے ہوئی اس طرح حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم باری باری تمام آسمانوں پر تشریف لے گئے۔

:انبیاء کرام سے ملاقات آسمانوں کی سیر  سدرۃ المنتہٰی

اور وہاں پر مختلف انبیاء کرام سے ملاقات فرمائی اور آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کو ہر ایک آسمان پر مختلف عجائبات دکھائے گئے اس طرح ساتوں آسمانوں کی سیر کرنے کے بعد حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے سدرۃ المنتہٰی کا سفر شروع کیا جب حضرت جبرائیل علیہ السلام سدرۃ المنتہٰی پر پہنچے تو وہاں پر آپ رک گئے جب حضرت جبرائیل علیہ السلام سدرۃ المنتہٰی تک پہنچے حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی بارگاہ میں عرض کرنے لگے کہ یا رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم میری حد یہاں تک تھی میں اس سے آگے نہیں جا سکتا اگر میں ایک قدم بھی آگے بڑھا تو میرے پر جل کر خاک ہو جائیں گے اس کے بعد حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے کعبہ کا حسین کا سفر کیا اور آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم اپنے رب کی بارگاہ میں حاضر ہوئے اور قرب الٰہی کے اس مقام پر پہنچے جہاں پر کوئی بھی نہ پہنچ سکا اس طرح اللہ تبارک و تعالی کی بارگاہ میں پہنچنے کے بعد حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم پر خاص فضل و کرم ہوا۔

اور آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے اپنے سر کی آنکھوں سے اپنے پیارے رب اللہ تبارک و تعالی کی ذات کا دیدار کیا اور اللہ تبارک و تعالی کی پاک ذات سے ہم کلامی کا شرف حاصل ہوا اللہ تبارک و تعالی نے اپنے پیارے حبیب حضرت محمد مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کو بہت سارے انعامات سے نوازا اور آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو 50 نمازوں کا تحفہ بھی عطا فرمایا جو کہ بعد میں کم ہو کر پانچ نمازیں رہ گئی اور شب معراج کی رات حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کو جنت اور جہنم کی سیر کرائی گئی۔

:ہزاروں سالوں کا سفر چند لمحوں کے اندر طے فرمایا 

پیارے دوستو اس سفر کے بعد حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم دوبارہ دنیا میں تشریف لے اآئے اس سفر کے دوران حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے پانچ سواریوں کا استعمال فرمایا اور پانچ سواریوں پر سفر فرمایا مسجد حرام سے بیت المقدس تک حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے براق پر سفر فرمایا اور بیت المقدس سے پہلے آسمان تک حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے نور کی سیڑھیوں کے ذریعے سفر فرمایا اور پھر پہلے آسمان سے لے کر ساتویں آسمان تک فرشتوں کے بازوں پر سفر فرمایا اور ساتویں آسمان سے لے کر سدرۃ المنتہٰی تک حضرت جبرائیل علیہ السلام کے بازوں پر سفر فرمایا اور سدرۃ المنتہٰی سے لے کر کعبہ قوسین تک رف رف پر سفر فرمایا اور اللہ تبارک و تعالی کی بارگاہ میں حاضر ہوئے۔

پیارے دوستو حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی شان اور معجزہ یہ تھا کہ آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ہزاروں سالوں کا سفر چند لمحوں کے اندر طے فرمایا اور جب آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم معراج سے گھر واپس تشریف لائے تو آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کے دروازے کی کنڈی اسی طرح ہل رہی تھی اور آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کا بستر مبارک اسی طرح گرم تھا اور آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے وضو کا پانی اسی طرح جاری تھا معراج کے سفر میں اللہ تبارک و تعالی نے اپنے پیارے محبوب حضرت محمد مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کو اس کی امت کے لیے ایک خوبصورت تحفہ عطا فرمایا اور وہ تھا پانچ نمازیں جو کہ ہر مسلمان پر فرض ہیں اور نماز کو حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے مومن کی معراج قرار دیا ہے۔

جس طرح حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم اللہ تبارک و تعالی کے خاص قرب میں تشریف لے گئے اسی طرح ہر مسلمان نماز کے اندر اللہ تبارک و تعالی کا خاص کرب پاتا ہے اللہ تبارک و تعالی سے دعا ہے کہ اللہ تبارک و تعالی ہمیں پانچوں وقت کی باجماعت نماز پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔

Sharing Is Caring:

asalam alaikum nazreen hamaray Website [ufnationhub.com] mein khush aamdid. yeh aik islamic Website hai is mein aap ko har terhan ke islamic topic ke hawalay se post mil jaye ge is Website ke andar hum aap ko bitayen ge ke aap kis tarike se islam ke mutabiq zindagi guzaar satke ho aur apna zehen ko islam ke mutabiq sanwaar sakte ho islam hamein neki ki dawat deta hai aur buraiyon se rokta hai. yahan chand topic hai jis ke hawalay se hum roz aik post likhain ge Islam Ki Roshni, Buzurgon Ki Baatein, Pyare Nabi Ki Baatein, Sahaba Karaam Ki Baatein,

Leave a comment